About Me

header ads

اتنی ہے کہاں تاب وہ بے پردہ نہ آئیں

اتنی ہے کہاں تاب وہ بے پردہ نہ آئیں

(شیخ ابوسعید شاہ احسان اللہ محمدی صفوی)

اتنی ہے کہاں تاب وہ بے پردہ نہ آئیں
بس پھونکے دیے دیتی ہیں چلمن کی شعائیں

اس جلوہ گہ ناز کی مقبول ادائیں 
زاہد کی دعائیں ہیں کہ مستوں کی خطائیں

پیغام صداقت ہی تو لائی ہیں شعائیں
کیوں چاک ہوئی جاتی ہیں غنچوں کی قبائیں

تا چند یہ مخمور ہوائیں یہ گھٹائیں
آ جام بکف وجد میں پھر دھوم مچائیں

صد موسی و صد طور ہوئے خاک کبھی کے
یہ کہہ دو سعید اب وہ سر بام نہ آئیں

*****

Post a Comment

0 Comments