ابن انشا کے منتخب اشعار
اپنے ہمراہ جو آتے ہو، ادھر سے پہلے
دشت پڑتا ہے میاں عشق میں گھر سے پہلے
کل چودھویں کی رات تھی شب بھر رہا چرچا تیرا
کچھ نے کہا یہ چاند ھے کچھ نے کہا چہرا تیرا
ہم بھی وہیں موجودتھےہم سےبھی سب نےپوچھا کیے
ہم ہنس دیئے ہم چپ رہے منظور تھا پردہ تیرا
اب نگاہوں میں نہ خواہش ہے نہ حسرت نہ ملال
اب یہاں لب پہ کہاں حرف ِ سوال آتا ہے
ہم نے اپنے کو بہت دیر سنبھالا لیکن
دل ہے پتھّر تو نہیں اسمیں تو بال آتا ہے
اب یہاں لب پہ کہاں حرف ِ سوال آتا ہے
اب ہمیں کس کی محبت کا یقین آئے گا
اُن کی بے زار نگاہوں کا خیال آتا ہے
0 Comments