About Me

header ads

اس قدر پیار کی بارش ہو کہ جل تھل ہوجاؤں

اس قدر پیار کی بارش ہو کہ جل تھل ہوجاؤں

(ڈاکٹر راحت اندوری)

اس قدر پیار کی بارش ہو کہ جل تھل ہوجاؤں
تم گھٹا بن کے چلے آؤ، میں بادل ہوجاؤں



گھر میں بیٹھا ہوں چمکتے ہوئے سونے کی طرح
مَیں جو صرّافے میں آجاؤں تو پیتل ہوجاؤں


ڈھونڈتے ڈھونڈتے اِک عمر گزاری جس کو
وہ اگر سامنے آجائے تو پاگل ہوجاؤں


منتظر چاک پہ ہے میری ادھوری مٹی
تو ذرا ہاتھ لگادے تو مکمل ہوجاؤں


میرے سنّاٹوں نے آباد رکھا ہے مجھ کو
مَیں ترے شہر میں آجاؤں تو جنگل ہوجاؤں

Post a Comment

1 Comments