About Me

header ads

تمہیں کیا بتائیں کہاں وہ چھپا ہے

تمہیں کیا بتائیں کہاں وہ چھپا ہے

(شیخ ابوسعید محمدی صفوی)

تمہیں کیا بتائیں کہاں وہ چھپا ہے
جو ہر شئے کے  پردہ میں جلوہ نما ہے


جسے خلق کہتی ہے پردہ نشیں ہے
وہی جلوہ گر مجھ میں سر تا بہ پا ہے


مرے دل میں یوں ہی سراپا سما جا
ابھی تجھ کو جی بھر کے دیکھا نہیں ہے


وہی جس کا سایہ ہے خلق خدا پر
خدا کی قسم اس کا سایا نہیں ہے


نہ حاصل ہو جس میں حضوری کی دولت
وہ سجدہ مرے آگے سجدا نہیں ہے


نہ ہو جس میں مسجود ہستیٔ مطلق
وہ سجدہ مرے آگے سجدا نہیں ہے


ہمیں نے لگایا ہے سینے سے غم کو
کوئی تیری دنیا میں ہم سا نہیں ہے


سعیدؔ اب یہ عالم ہے میرے جنوں کا
کہ دنیا میں ہوں اور دنیا نہیں ہے

*****

Post a Comment

0 Comments