مظہر ذات کبریا ہوں میں
(شیخ ابوسعید محمدی صفوی)
مظہر ذات کبریا ہوں میں
جلوۂ نور مصطفی ہوں میں
چشم حق بیں سے دیکھئے مجھ کو
در حقیقت خدا نما ہوں میں
شکل و صورت سے جو منزہ ہے
اسی صورت کا آئینہ ہوں میں
آئینہ کیا ہے عین وحدت ہے
اور وحدت میں بر ملا ہوں میں
نظم دنیا ہو درہم و برہم
صاف کہہ دوں اگر کہ کیا ہوں میں
سعیدؔ ہر لحظہ شکل مرشد میں
سارے عالم کا رہنما ہوں میں
*****

0 Comments