سوچا نہیں اچھا برا، دیکھا سنا، کچھ بھی نہیں
(ڈاکٹر بشیر بدر)
سوچا نہیں اچھا برا، دیکھا سنا، کچھ بھی نہیں
مانگا خدا سے رات دن، تیرے سوا، کچھ بھی نہیں
سوچا تجھے، دیکھا تجھے،چاہا تجھے، پوجا تجھے
میری خطا میری وفا، تیری خطا، کچھ بھی نہیں
جس پر ہماری آنکھ نے موتی بچھائے رات بھر
بھیجا وہی کاغذ اسے، ہم نے لکھا، کچھ بھی نہیں
اک شام کی دہلیز پر بیٹھے رہے وہ دیر تک
آنکھوں سے کی باتیں بہت، منھ سے کہا، کچھ بھی نہیں

1 Comments
عاقب چشتی
ReplyDeleteالسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ