نہ سمجھو مشت پر مجھ کو امین راز جاناں ہوں
(شیخ ابوسعید محمدی صفوی)
نہ سمجھو مشت پر مجھ کو امین راز جاناں ہوں
مری تسبیح پڑھتے ہیں ملائک آسمانوں میں
جسے لینا ہو درس بے خودی بیٹھے وہ مستوں میں
کہ یہ سودا نہیں ملتا خرد کے کارخانوں میں
بصد زہد و ورع اب تک نہیں پہنچا جہاں زاہد
نیازِ عشق کے صدقے وہاں پہنچا ہوں آنوں میں
جہانِ رنگ و بو سے لے کے گلزارِ تمنا تک
نہیں دیکھا سعیدؔ ایسا جواں میں نے جوانوں میں
*****
0 Comments