کھلی جب سے آنکھیں تو کیا کیا نہ دیکھا
منشی عزیز اللہ شاہ صفی پوری
کھلی جب سے آنکھیں تو کیا کیا نہ دیکھا
مگر ایک تجھ سا نہ دیکھا، نہ دیکھا
بہت خوب رو ہم نے دیکھے ولیکن
یہ آنکھیں نہ دیکھیں، یہ غمزہ نہ دیکھا
نہ دیکھا، تجھے دیکھ کر کر پھر کسی کو
کسی کو ان آنکھوں نے ایسا نہ دیکھا
شہادت ملی تیرے ہاتھوں سے جس کو
کبھی اس نے سوئے مسیحا نہ دیکھا
نہ دیکھا تماشا خدائی کا کچھ بھی
جن آنکھوں نے اس بت کا نقشہ نہ دیکھا
قدم دیکھ کر شاہ خادم کے ہم نے
عزیزؔ آج تک منھ کسی کا نہ دیکھا
0 Comments