ان کے روضے پہ بہاروں کی وہ زیبائی ہے
(علامہ ارشد القادری)
ان کے روضے پہ بہاروں کی وہ زیبائی ہے
جیسے فردوس پہ فردوس اتر آئی ہے
پائوں چھوجائے تو پتھر کا جگر موم کرے
ہاتھ لگ جائے تو شرمندہ مسیحائی ہے
جانے کیوں عرش کی قندیل بجھی جاتی ہے
ان کے جلوئوں میں نظر جب سے نہا آئی ہے
مل گئی ہے سرِ بالیں جو قدم کی آہٹ
روح جاتی ہوئی شرماکے پلٹ آئی ہے
سر پہ سر کیوں نہ جھکیں ان کے قدم پہ ارشد
اک غلامی ہے تو کونین کی آقائی ہے
*****
0 Comments