نہ پوچھو یہ کسی سائنس داں سے
(شیخ ابوسعید محمدی صفوی)
نہ پوچھو یہ کسی سائنس داں سے
بدن میں روح آئی ہے کہاں سے
چلی جاتی ہے پھر جانے کہاں وہ
کوئی واقف نہ ہو پایا وہاں سے
سوا اس کے نہیں معلوم کچھ بھی
وہیں جاتی ہے آتی ہے جہاں سے
حکیموں نے بہت کچھ سر کھپایا
اٹھا پردہ نہ اس سرِّ نہاں سے
سعیدؔ ایمان کی پوچھو تو کہ دوں
ظہور اِس کا ہوا ہے کن فکاں سے
*****

0 Comments